کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 28
اطاعت کرو،اپنے رب کی جنت میں داخل ہو جاؤگے۔ ۲- نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو تقویٰ کی وصیت فرمائی،اور آپ کا ایک شخص کو وصیت کرنا پوری امت کو وصیت کرنا ہے،چنانچہ فرمایا: ’’ اتَّقِ اللّٰہَ حيثُما كنتَ وأتبعِ السَّيِّئةَ الحسنةَ تمحُها وخالِقِ النّاسَ بخلقٍ حسنٍ ‘‘[1] جہاں بھی ہو اللہ سے ڈرتے رہو،اور بدی کے بعد نیکی کرو وہ اسے(بدی کو)مٹادے گی،اور لوگوں سے اچھے اخلاق سے پیش آؤ۔ فرمان نبوی’’جہاں بھی ہو اللہ سے ڈرتے رہو‘‘ کے سلسلہ میں علامہ حافظ ابن رجب رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’آپ کا مقصد پوشیدہ اور علانیہ ہے،کہ جہاں لوگ اسے دیکھ رہے ہوں اور جہاں نہ دیکھ رہے ہوں۔[2]
[1] سنن ترمذی،کتاب البر والصلہ،باب ماجاء فی معاشرۃ الناس،۴/۳۵۵،حدیث نمبر:(۱۹۸۷)،امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’یہ حدیث حسن صحیح ہے‘‘،مسند احمد۵/۱۵۳،امام حاکم نے اس حدیث کو روایت کیا ہے اور صحیح قرار دیا ہے نیز امام ذہبی نے ان کی موافقت فرمائی ہے،۱/۵۴۔ [2] جامع العلوم والحکم،از ابن رجب،۱/۴۰۷۔