کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 263
(۳) یہ کہ دونوں میں پنجہ آزمائی ہو،اور دونوں میں سے ہر ایک دوسرے کو روکنے کی کوشش کرے۔[1]
چنانچہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے،وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:
’’ الدُّعاءَ ينفَعُ ممّا نزَل وممّا لم ينزِلْ فعليكم عبادَ اللّٰہِ بالدُّعاءِ ‘‘[2]
دعاء نازل شدہ اور متوقع النزول ہر دو مصیبتوں میں مفید ہے،لہٰذا اے اللہ کے بندو اللہ سے دعاء کیا کرو۔
اور حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((لَا يَرُدُّ الْقَضَاءَ إِلَّا الدُّعَاءُ وَلَا يَزِيدُ فِي
[1] دیکھئے:الجواب الکافی لمن سأل عن الدواء الشافی،لابن القیم،ص ۲۴،۳۵ تا ۳۷۔
[2] مستدرک حاکم،۱/۴۹۳،مسند احمد،علامہ شیخ البانی نے اسے صحیح الجامع(۳/۱۵۱،حدیث نمبر:۳۴۰۲)میں صحیح قراد دیا ہے۔