کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 260
نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے فرمایا:
’’ والذي نفسي بيدِه لتَأمرُنَّ بالمعروفِ ولتَنهوُنَّ عن المنكرِ أوليُوشِكَنَّ اللّٰہُ أن يَبعثَ عليكمْ عقابًا منهُ فتدعونهُ فلا يَستجيبُ لكمْ‘‘[1]
اللہ کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! تم ضرور بالضرور بھلائی کا حکم دو گے اور برائی سے منع کروگے،ورنہ قریب ہے کہ اللہ تعالیٰ تم پر اپنی جانب سے عذاب بھیج دے پھر تم دعا کروگے تو تمہاری دعا بھی قبول نہ ہوگی۔
نیز اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:
﴿فَلَمَّا نَسُوا مَا ذُكِّرُوا بِهِ أَنجَيْنَا الَّذِينَ يَنْهَوْنَ عَنِ السُّوءِ وَأَخَذْنَا الَّذِينَ ظَلَمُوا بِعَذَابٍ بَئِيسٍ بِمَا كَانُوا
[1] سنن ترمذی،کتاب الفتن،باب ماجاء فی الامر بالمعروف والنھی عن المنکر،۴/ ۴۶۸ حدیث نمبر:(۲۱۶۹)،مسند احمد(الفاظ مسند احمد ہی کے ہیں)،۵/ ۳۸۸،علامہ شیخ البانی نے اسے صحیح سنن ترمذی(۲/ ۲۳۳)میں صحیح قرار دیا ہے۔