کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 259
عمل انجام دے،اور اللہ کی روشنی میں اللہ کے عذاب کا خوف کرتے ہوئے اس کی معصیت و نافرمانی ترک کردے اور اپنے اور اپنے رب کے غضب و ناراضگی اور عذاب کے خوف کے درمیان بچاؤ کا ایک ایسا ذریعہ بنا لے جو اسے اللہ کے عذاب سے محفوظ رکھے۔[1] سوم: معروف(بھلائی)کا حکم دینا اور منکر(برائی)سے روکنا،اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَلْتَكُن مِّنكُمْ أُمَّةٌ يَدْعُونَ إِلَى الْخَيْرِ وَيَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ ۚ وَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ﴾[2] تم میں سے ایک ایسی جماعت ہونی چاہئے جو بھلائی کی طرف بلائے اور نیک کاموں کا حکم دے اور برے کاموں سے روکے‘ اور یہی لوگ فلاح و نجات پانے والے ہیں۔
[1] زیر نظر کتاب کا ص:(۱۵)ملاحظہ فرمائیں۔ [2] سورۃآل عمران: ۱۰۴۔