کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 250
(۵۴/۵)گناہ اور معاصی گذشتہ قوموں کی وراثت ہیں،لہٰذا مسلمان کو ظالموں سے گناہوں کا وارث ہونے سے بچنا چاہئے،چنانچہ لواطت(اغلام بازی)قوم لوط(علیہ السلام)کی‘ اپنا حق بڑھا کر لینا اور کم کرکے لوٹانا قوم شعیب(علیہ السلام)کی،زمین میں فتنہ و فساد کے ذریعہ تکبر و سرکشی قوم فرعون کی اور تکبر اور جبر و تشدد قوم ہود(علیہ السلام)کی وراثت ہیں،چنانچہ گناہ گار(جو ان گناہوں میں مبتلا ہوتاہے)انہیں اللہ کی دشمن قوموں کا لباس زیب تن کرتا ہے۔[1]
(۵۵/۶)گناہوں کے اثرات حیوانات‘ درختوں ‘ زمین اور تمام مخلوقات پربھی مرتب ہوتے ہیں۔
(۵۶/۷)گناہ و معاصی قبر‘ روز قیامت اور جہنم کے عذاب کا سبب ہیں ‘ ہم ان چیزوں سے اللہ کی پناہ چاہتے ہیں۔[2]
[1] دیکھئے: الجواب الکافی لمن سأل عن الدواء الشافی،لابن القیم،ص ۱۱۱۔
[2] دیکھئے: مصدر سابق،ص ۱۲۰ تا ۱۲۴،والمعاصی و اثرھا علی الفرد والمجتمع،لحامد بن محمد المصلح،ص۱۶۴ تا ۲۲۲۔