کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 227
ہوتا ہے تو اس کا دل‘ زبان اور اس کے اعضاء اس کے حق میں مفید ترین شے سے اسکی خیانت کرتے ہیں،چنانچہ اس کا دل اللہ پر توکل‘ اس کی طرف رجوع و انابت اور اس کے سامنے تواضع و انکساری کرنے پر آمادہ نہیں ہوتا،اس کی زبان اللہ کے ذکر کے لئے راضی نہیں ہوتی،اور اگر وہ اپنی زبان سے اللہ کا ذکر بھی کرتا ہے تو دل و زبان کو اکٹھا نہیں کرپاتا(اخلاص نہیں اپناتا)‘ ایسی صورت میں وہ غافل و بے توجہ دل سے اللہ کا ذکر کرتا ہے،اور اگر وہ اپنے اعضاء سے کسی نیکی کے ذریعہ تعاون چاہتا ہے تو وہ اس سے دور بھاگتے ہیں ‘ اس کی تابعداری نہیں کرتے،یہ تمام چیزیں گناہوں اور نافرمانیوں کے اثرات ہیں۔ اس سے بھی بڑھ کر ایک خوفناک اور تباہ کن امر یہ ہے کہ گنہ گار کا دل اور زبان جانکنی اور اللہ کی طرف منتقلی کے وقت اسے دھوکہ دے دیں ‘ اور بسااوقات اس پر کلمۂ شہادت کی ادائیگی بھی دشوار ہوجائے جیساکہ لوگوں نے عالم جانکنی میں مبتلا ہونے والے بہت سے لوگوں پر اس قسم کی چیزوں کا مشاہدہ کیا ہے۔امام ابن القیم رحمہ اللہ نے اس قسم کے بہت سے واقعات