کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 223
(۳۹/۱)گناہ عمر‘ روزی‘علم‘ عمل اور طاقت کی برکتیں مٹادیتا ہے،اور مجموعی طور پر دین و دنیا کی ساری برکتیں ختم کردیتا ہے،چنانچہ آپ اللہ عزوجل کے نافرمان سے بڑھ کر زندگی ‘اور دین و دنیامیں بے برکت شخص کسی کو نہ پائیں گے،اللہ عز وجل کا ارشاد ہے:
﴿وَلَوْ أَنَّ أَهْلَ الْقُرَىٰ آمَنُوا وَاتَّقَوْا لَفَتَحْنَا عَلَيْهِم بَرَكَاتٍ مِّنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ﴾[1]
اور اگر ان بستیوں کے رہنے والے ایمان لے آتے اور پرہیزگاری اختیار کرتے تو ہم ان پر آسمان اور زمین کی برکتیں کھول دیتے۔
چنانچہ گناہ ہر چیز کی برکت کو مٹانے کا سبب ہیں،لہٰذا مسلمان کو چاہئے کہ گناہوں سے دور بھاگے تاکہ اسے اپنے دین اور دنیامیں برکت حاصل ہو۔[2]
[1] سورۃ الاعراف: ۹۶۔
[2] دیکھئے: الجواب الکافی لمن سأل عن الدواء الشافی،لابن القیم،ص ۱۵۷ تا ۱۶۱۔