کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 215
دیگر تمام قسموں اور شکلوں کے ذریعہ ابتلاء و آزمائش ہیں،ان کی تین قسمیں ہیں :
ایک وہ جو بلندیٔ درجات کے لئے ہوتی ہیں،دوسرے وہ جو گناہوں کی معافی کے لئے ہوتی ہیں اور تیسرے وہ جو انسان پر اس کے ظلم و سرکشی اور اپنے رب کی نافرمانی کی سزا کے طور پر ہوتی ہیں۔
یہ آخری درجہ جرم و گناہ کے اعتبار سے مسلم و کافر دونوں کو شامل ہے۔[1]
(۳۵/۳)گناہ جسم کو کھوکھلا کردیتے ہیں ‘ کیونکہ مومن کی اصل قوت اس کے دل میں ہوتی ہے‘ جس قدر اس کے دل میں قوت پیداہوگی اسی قدر اس کا جسم بھی قوی تر ہوگا،رہا فاسق و فاجر شخص تو وہ گر چہ جسمانی طور پر طاقتور کیوں نہ ہولیکن ضرورت کے وقت کمزور سے کمزور تر ہوجاتا ہے،کیونکہ اس کی طاقت و قوت اس کے نفس کی شدید ضرورت کے وقت اس کی خیانت کرجاتی ہے۔
امام ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’فارس و روم کی جسمانی قوت پر غور
[1] دیکھئے: المعاصی و اثرھا علی الفرد والمجتمع،لحامد بن محمد المصلح،ص ۱۱۸۔