کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 211
میں اس کا ذکر بلند کردے اور اس کی قدر و قیمت بڑھا دے۔[1]
(۳۲/۱۳)گناہ گار سے اللہ کی نفرت و کراہت،اللہ کا ارشاد ہے :
﴿وَاللّٰہُ لَا يُحِبُّ كُلَّ كَفَّارٍ أَثِيمٍ﴾[2]
اللہ تعالیٰ کسی ناشکرے گناہ گار سے محبت نہیں کرتا۔
نیز ارشاد ہے:
﴿إِنَّ اللّٰہَ لَا يُحِبُّ مَن كَانَ خَوَّانًا أَثِيمًا﴾[3]
بیشک اللہ تعالیٰ کسی بھی خیانت کرنے والے گناہ گار سے محبت نہیں کرتا۔
(ج)جسم پر گناہوں کے اثرات:
گناہ گار کے جسم پر بھی گناہوں کے کچھ اثرات ہوتے ہیں،بطور مثال چند اثرات حسب ذیل ہیں :
(۳۳/۱)شرعی سزائیں : اگر گنہ گار کو سابقہ سزاؤں سے کوئی خوف و
[1] دیکھئے: الجواب الکافی لمن سأل عن الدواء الشافی،لابن القیم،ص ۱۵۱۔
[2] سورۃ البقرہ: ۲۷۶۔
[3] سورۃ النساء: ۱۰۷۔