کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 193
کھلانے والے‘ اس کے لکھنے والے اور اس کے دونوں گواہوں پر لعنت فرمائی ہے اورفرمایا ہے کہ یہ سب کے سب(گناہ میں)برابر ہیں،[1] نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک گدھے کے پاس سے گزر ہوا جس کے چہرے کو داغا گیا تھا‘ تو آپ نے فرمایا:
’’لعن اللّٰہ الذي وسمہ‘‘[2]
اس کے داغنے والے پر اللہ کی لعنت ہو۔
اسی طرح آپ نے چور پر لعنت فرمائی ہے کہ(اگر)انڈا چوری کرے تو اس کا ہاتھ کاٹ دیا جائے رسی چوری کرے تو اس کا ہاتھ کاٹ دیاجائے،[3] اسی طرح غیراللہ کے لئے قربانی کرنے والے‘ بدعتی کو پناہ دینے والے‘ اپنے والدین پر لعنت کرنے والے اور زمین کے نشان
[1] صحیح مسلم،کتاب المساقاۃ،باب لعن آکل الربا وموکلہ،۳/۱۲۱۸،حدیث نمبر:(۱۵۹۷)۔
[2] صحیح مسلم،کتاب للباس والزینہ،باب النھی عن ضرب الحیوان فی وجھہ ووسمہ فیہ،۳/۱۶۷۳،حدیث نمبر:(۲۱۱۷)۔
[3] صحیح مسلم،کتاب الحدد،باب حد السرقۃ ونصابھا،۳/ ۱۳۱۴،حدیث نمبر:(۱۶۸۷)۔