کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 161
ہوتی ہے‘ اور بدی چہرے پرسیاہی‘ دل میں تاریکی‘ جسم میں کمزوری‘روزی میں کمی اور مخلوق کے دلوں میں بغض و نفرت(کا سبب)ہوتی ہے۔‘‘[1]
(۵) گناہ دل کوکھوکھلا اور کمزور کردیتا ہے:
رہی دل کی ناتوانی تو گناہ اسے کھوکھلا کرتے رہتے ہیں یہاں تک کہ مکمل طورپر اس کی زندگی ختم کردیتے ہیں۔[2]
اور جہاں تک دل کو کمزور کرنے کی بات ہے تو گناہ اسے(درج ذیل)طریقوں سے کمزور کرتے ہیں :
(الف)بندے کے دل میں اللہ جل جلالہ کی عظمت و وقار کو کمزور کردیتے ہیں ‘ اور بندہ چاہے یا نہ چاہے ایسا ہونا ہی ہے،اگر اللہ کی عظمت و وقار بندے کے دل میں پیوست ہوتی تو وہ اللہ کی نافرمانیوں کی جرأت ہی نہ کرتا‘کیونکہ بندے کے دل میں اللہ کی جلال و عظمت کا وجود اللہ کے حرمات کی تعظیم و توقیر کامتقاضی ہے،ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿ذَٰلِكَ وَمَن يُعَظِّمْ حُرُمَاتِ اللّٰہِ فَهُوَ خَيْرٌ لَّهُ عِندَ
[1] الجواب الکافی لمن سأل عن الدواء الشافی،لابن القیم،ص۱۰۶۔
[2] مصدر سابق،ص۱۰۶۔