کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 156
الصُّدُورِ﴾[1]
درحقیت آنکھیں بے نور نہیں ہوتیں بلکہ سینوں میں(چھپے)دل بے نور ہوجاتے ہیں۔
جب امام شافعی رحمہ اللہ امام مالک رحمہ اللہ کے روبرو بیٹھے اور ان پر پڑھا تو انہیں ان(امام شافعی)کی بے پناہ ہوشیاری ‘ خداداد ذہانت اور کمال فہم کو دیکھ کر بڑا تعجب ہوا،انھوں نے فرمایا: ’’میں دیکھ رہاہوں کہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے دل میں نور عطا کیا ہے،لہٰذا دیکھنا گناہ و معصیت کی تاریکی سے اسے گل نہ کرنا۔‘‘[2]
امام شافعی رحمہ اللہ نے فرمایا:
شکوت إلی وکیع سوء حفظي
فأرشدني إلی ترک المعاصي
[1] سورۃ الحج: ۴۶۔
[2] الجواب الکافی لمن سأل عن الدواء الشافی،لابن القیم،ص۱۰۴،۱۴۸،۱۷۳،۲۱۲۔