کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 153
وإنَّ مُحَقَّراتِ الذنوبِ متى يؤخَذْ بها صاحِبُها تُهلِكْه،‘‘[1] چھوٹے چھوٹے گناہوں سے بچو،ان لوگوں کی طرح جو ایک وادی میں اترے،ایک لکڑی یہ لے کر آیا‘ اور ایک لکڑی یہ لے کر آیا‘ یہاں تک کہ انھوں نے اپنی روٹی پکالی‘ چھوٹے گناہوں پر جب اس کے مرتکب کامواخذہ ہوگا تو وہ اسے ہلاک و برباد کردیں گے۔ عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ‘ وہ فرماتے ہیں : ’’إن المؤمن یری ذنوبہ کأنہ قاعد تحت جبل یخاف أن یقع علیہ،وإن الفاجر یری ذنوبہ کذباب مر علی أنفہ فقال بہ ھکذا‘‘[2]
[1] مسند احمد،۵/۳۳۱،اس حدیث کی سند کو امام ہیثمی نے مجمع الزوائد(۱۰/۱۹۰)میں صحیح قرار دیا ہے،علامہ شیخ البانی اس حدیث کے بارے میں سلسلۃ الاحادیث الصحیحہ(۱/۱۲۹،حدیث نمبر:۳۸۹)میں فرماتے ہیں :’’یہ سند امام بخاری و امام مسلم رحمہما اللہ کی شرط پر صحیح ہے‘‘۔ [2] صحیح بخاری،کتاب الدعوات،باب التوبہ،۷/۱۸۸،حدیث نمبر:(۶۳۰۸)۔