کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 148
نے فرمایا: کیا میں تمہیں کبیرہ گناہوں میں سے سب سے بڑے گناہ کی خبر نہ دوں ؟(تین مرتبہ)،صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: کیوں نہیں اے اللہ کے رسول!(ضرور بتایئے)فرمایا: اللہ کے ساتھ شرک کرنا اور والدین کی نافرمانی کرنا،آپ ٹیک لگائے ہوئے تھے پھر اٹھ کر بیٹھ گئے اور فرمایا: خبردار! اور جھوٹی بات‘ آپ اسے مسلسل دہراتے رہے یہاں تک کہ ہم نے کہا : اے کاش آپ خاموش ہوجاتے۔[1]
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ الصلواتُ الخمْسُ،والجُمعةُ إلى الجُمعةِ،ورَمضانُ إلى رمضانَ: مُكَفِّراتٌ لما بينهُنَّ إذا اجْتُنِبتِ الكبائِرُ. وفي روایۃ:’’مالم تغش الکبائر‘‘[2]
پنجوقتہ نمازیں ‘ ایک جمعہ دوسرے جمعہ تک اور ایک رمضان دوسرے
[1] متفق علیہ: صحیح بخاری،کتاب الشھادات،باب ماقیل فی شھادۃ الزور،۲/۲۰۴،حدیث نمبر:(۲۶۵۴)ومسلم،کتاب الایمان،باب الکبائر و أکبرھا،۱/۹۱،حدیث نمبر:(۸۷)۔
[2] صحیح مسلم،کتاب الطھارہ،باب الصلوات الخمس والجمعۃ الی الجمعۃ ورمضان الی رمضان مکفرات لما بینھن ما اجتنبت الکبائر،۱/۲۰۹،حدیث نمبر:(۲۳۳۲)۔