کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 146
گناہ)۔
امام ابن القیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’قرآن و سنت ‘ صحابۂ کرام اور ان کے بعد تابعین اور ائمہ کا اجماع اس بات پر دلالت کناں ہیں کہ گناہ دو قسم کے ہوتے ہیں : کبائر اور صغائر۔[1] اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:
﴿إِن تَجْتَنِبُوا كَبَائِرَ مَا تُنْهَوْنَ عَنْهُ نُكَفِّرْ عَنكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَنُدْخِلْكُم مُّدْخَلًا كَرِيمًا﴾[2]
اگر تم ان بڑے گناہوں سے بچتے رہوگے جن سے تم کو منع کیا جاتاہے تو ہم تمہارے چھوٹے گناہ معاف کردیں گے اور عزت و بزرگی کی جگہ داخل کریں گے۔
نیز ارشاد ہے:
﴿الَّذِينَ يَجْتَنِبُونَ كَبَائِرَ الْإِثْمِ وَالْفَوَاحِشَ إِلَّا اللَّمَمَ﴾[3]
[1] الجواب الکافی لمن سأل عن الدواء الشافی،ص۲۲۳۔
[2] سورۃ النساء: ۳۱۔
[3] سورۃ النجم: ۳۲۔