کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 142
اسی طرح تاکہ ہم اس سے برائی و بے حیائی دور کردیں ‘ بیشک وہ ہمارے چنے ہوئے بندوں میں سے تھا۔
﴿سوء﴾سے مراد عشق اور﴿فحشاء﴾سے مراد زناکاری ہے۔
اسی طرح ظلم شرک و فحش کاری کی دعوت دیتا ہے‘ کیونکہ شرک سب سے بڑا ظلم ہے جس طرح توحید سب سے بڑا عدل و انصاف ہے۔
عدل توحید کا ساتھی اور ظلم شرک کا ساتھی ہے‘ اور فحاشی بھی شرک و ظلم پر آمادہ کرتی ہے،چنانچہ یہ تینوں چیزیں ایک دوسرے پر آمادہ کرتی ہیں اور ایک دوسرے کا حکم دیتی ہیں۔[1]
نیز امام ابن القیم رحمہ اللہ نے بیان فرمایا ہے کہ کفر کے چار ارکان ہیں :
۱-تکبر۔ ۲- حسد۔
۳-غضب۔ ۴- شہوت۔
چنانچہ تکبر بندے کو تابعداری سے‘ حسد نصیحت کرنے اور نصیحت کی قبولیت سے‘ غضب عدل سے اور شہوت عبادت کے لئے فرصت اور
[1] الجواب الکافی لمن سأل عن الدواء الشافی،ص۱۵۴۔