کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 132
کل الحوادث مبدأھا من النظر
ومعظم النار من مستصغر الشرر
کم نظرۃ بلغت من قلب صاحبھا
کمبلغ السھم بین القوس والوتر
والعبـد مـادام ذاطرف یقلـبہ
في أعین الغیر موقوف علی الخطر
یسـر مـقلتہ مـا ضـر مھـجتہ
لا مرحباً بسرور عاد بالضرر[1]
تمام حادثات کی ابتدا نگاہ ہی سے ہواکرتی ہے اور اکثر و بیشتر آگ معمولی چنگاریوں ہی سے لگتی ہے،بہت سی نگاہیں نگاہ بازکے دل میں اس حد تک اثر انداز ہوجاتی ہیں جہاں تک قوس اور دھاگے کے درمیان سے تیر جا پہنچتا ہے،اور بندہ جب تک غیروں سے نگاہیں چارکرتا رہتا ہے خطرہ کی آغوش میں ہوتا ہے،وہ اپنی آنکھ کو لذت پہنچاتا ہے لیکن اس کے خون
[1] الجواب الکافی لمن سأل عن الدواء الشافی،ص۲۶۸۔