کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 122
وَالْجِنِّ يُوحِي بَعْضُهُمْ إِلَىٰ بَعْضٍ زُخْرُفَ الْقَوْلِ غُرُورًا﴾[1]
اور اسی طرح ہم نے ہر نبی کے دشمن بہت سے شیطان پیدا کئے تھے کچھ انسان اور کچھ جن‘ جن میں سے بعض بعض کو چکنی چپڑی باتوں کا وسوسہ ڈالتے رہتے تھے تاکہ ان کو دھوکہ میں ڈال دیں۔
انسانوں کے شیاطین سے بچنے کاراستہ ان کے ساتھ حسن سلوک ‘ اچھی طرح سے دفع اور برائی کا بدلہ اچھائی سے دینا ہے۔
رہے جناتوں کے شیاطین تو ان سے بچنے کا راستہ ان سے اللہ کی پناہ مانگنا ہے‘ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:
﴿وَإِمَّا يَنزَغَنَّكَ مِنَ الشَّيْطَانِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللّٰہِ ۖ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ﴾[2]
اور اگر شیطان کی طرف سے کوئی وسوسہ آئے تو اللہ کی پناہ طلب کرو ‘
[1] سورۃ الانعام: ۱۱۲۔
[2] سورۃ حم السجدہ: ۳۶۔