کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 117
بھی جانتا ہے۔
نیز ارشاد ہے:
﴿الَّذِي يَرَاكَ حِينَ تَقُومُ﴿٢١٨﴾وَتَقَلُّبَكَ فِي السَّاجِدِينَ﴾[1]
جوتجھے دیکھتا رہتا ہے جب تو کھڑا ہوتا ہے۔اور سجدہ کرنے والوں کے درمیان تیرا گھومنا پھرنا بھی۔
۲- شبہات: امام ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
’’فتنوں کی دو قسمیں ہیں : ایک شبہات کا فتنہ جوکہ دونوں میں سے عظیم تر ہے اوردوسرے شہوات(خواہشات)کا فتنہ ‘ کبھی بندہ دونوں فتنوں میں مبتلا ہوجاتا ہے اور کبھی ایک میں۔‘‘[2]
چنانچہ شبہات کا فتنہ بصیرت کی کمزوری‘ علم کی کمی‘نیت کی خرابی‘ خواہش نفس کا حصول اور فاسد سمجھ سے وجود پاتا ہے اور کبھی جھوٹی خبر سے ‘ کبھی
[1] سورۃ الشعراء: ۲۱۸،۲۱۹۔
[2] اغاثۃ اللھفان مصاید الشیطان،۲/۱۶۵۔