کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 114
خیر وبھلائی سے یوں آزماتا ہے کہ کیا بندہ اس کا شکریہ اداکرتا ہے یا نہیں ‘ اور شروبرائی سے یوں آزماتا ہے کہ وہ اس کی تکلیف پر صبر کرتا ہے یا نہیں۔[1] (۲)مال و اولاد کے ذریعہ آزمائش: اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ ۚ وَاللّٰہُ عِندَهُ أَجْرٌ عَظِيمٌ﴾[2] تمہارے مال اور اولاد تو سراسر تمہاری آزمائش ہیں اور اللہ کے پاس بہت بڑا اجر ہے۔ چنانچہ مال و اولاد فتنہ یعنی اللہ کی جانب سے مخلوق کی ابتلاء و آزمائش کا سبب ہیں تاکہ اللہ تعالیٰ اطاعت گزاروں اور گنہ گاروں کو جان لے۔[3] عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :’’تم میں کوئی شخص ہرگز یہ
[1] دیکھئے: جامع البیان عن تاویل آی القرآن،للطبری،۱۸/۴۴۰۔ [2] سورۃ التغابن: ۱۵۔ [3] دیکھئے: تفسیر القرآن العظیم،لابن کثیر،۴/۳۷۶۔