کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 11
رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لاؤ اللہ تعالیٰ تمہیں اپنی رحمت کا دوہرا حصہ دے گا اور تمہیں ایک نور عطا فرمائے گا جس کی روشنی میں تم چلو پھروگے اور تمہارے گناہ بھی معاف فرمادے گا‘ اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اور جہاں تک گنہ گاروں کامعاملہ ہے تو وہ گناہوں کی تاریکیوں میں ہچکولے کھاتے رہتے ہیں ‘ علم و ایمان کے نور سے محروم ہوتے ہیں ‘ اور اپنے دلوں میں تاریکی پاتے ہیں،حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں :’’نیکی چہرے پر روشنی‘دل میں نور‘روزی میں وسعت‘جسم میں قوت اور مخلوق کے دلوں میں محبت(کاسبب)ہوتی ہے‘ اور بدی چہرے پرسیاہی‘ دل میں تاریکی‘ جسم میں کمزوری‘روزی میں کمی اور مخلوق کے دلوں میں بغض و نفرت(کا سبب)ہوتی ہے۔‘‘[1] ہم اللہ سے معافی اور دنیا و آخرت میں عافیت کا سوال کرتے ہیں۔ میں نے اس بحث کو دو مباحث میں تقسیم کیا ہے،اور ہر مبحث کے تحت حسب ذیل مطالب ہیں :
[1] الجواب الکافی لمن سأل عن الدواء الشافی لابن القیم،ص۱۰۶۔