کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 102
جنتوں میں لے جاتے۔
(۳۰)تقویٰ متقیوں کو ہدایت یابی اور نصیحت مندی عطاکرتا ہے:
کیونکہ اللہ کی آیتوں سے وہی لوگ استفادہ کرتے ہیں ‘ چنانچہ یہ آیتیں انہیں ہدایت کی راہ دکھاتی ہیں ‘ انہیں نصیحت کرتی ہیں اور انہیں ضلالت کی راہ سے روکتی ہیں،ارشاد باری ہے:
﴿هَـٰذَا بَيَانٌ لِّلنَّاسِ وَهُدًى وَمَوْعِظَةٌ لِّلْمُتَّقِينَ﴾[1]
عام لوگوں کے لئے تو یہ(قرآن)بیان ہے اور پرہیز گاروں کے لئے ہدایت و نصیحت ہے۔
اور فرمان باری تعالیٰ :﴿هَـٰذَا بَيَانٌ لِّلنَّاسِ۔۔﴾یعنی اس قرآن کو اللہ نے سارے لوگوں کے لئے عمومی طور پر بیان ‘ اور متقیوں کے لئے خصوصی طور پر ہدایت و نصیحت کا ذریعہ بنایا ہے،یہ حسن اور قتادہ رحمہا اللہ کا قول ہے ‘[2] اور حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے بھی یہی بات جزم کے ساتھ
[1] سورۃ آل عمران: ۱۳۸۔
[2] جامع البیان عن تاویل آی القرآن،للطبری ۷/۲۳۲۔