کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 10
اصول ‘ اس کے انواع و اقسام اور فرد و معاشرہ پر اس کے اثرات و نقصانات نیز گناہوں کے علاج اور گنہ گاروں کی اصلاح حال کیوں کر ہوسکتی ہے ان باتوں کو بیان کیا ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ اللہ تعالیٰ متقیوں سے محبت کرتا اور دنیا و آخرت میں انہیں بلند مقام ومرتبہ سے نوازتا ہے نیز انہیں دونوں جہان میں فلاح وکامرانی نصیب ہوگی،اور اللہ عزوجل انہیں علم نافع اورعمل صالح کی رہنمائی فرماتا ہے،اور اس سے معاملات میں آسانی ہوتی ہے نیز اللہ تعالیٰ متقیوں کو علم و ایمان کا ایسا نور عطا فرماتا ہے جس کے ذریعہ وہ جہالت و گمراہی کی تاریکیوں میں چلتے ہیں،اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَآمِنُوا بِرَسُولِهِ يُؤْتِكُمْ كِفْلَيْنِ مِن رَّحْمَتِهِ وَيَجْعَل لَّكُمْ نُورًا تَمْشُونَ بِهِ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ۚ وَاللّٰہُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ﴾[1]
اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ سے ڈرتے رہا کرو اور اس کے
[1] سورۃ الحدید: ۲۸۔