کتاب: تقوی، اہمیت،برکات اور اسباب - صفحہ 34
[اے ایمان والو!اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کرو اور ہر جان دیکھے، کہ اس نے کل [یعنی روزِ قیامت] کے لیے کیا تیاری کی ہے اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو۔ بلاشبہ جو تم کرتے ہو، اللہ تعالیٰ اس سے خوب باخبر ہے۔]
و: تمام لوگوں کو حکم تقویٰ:
اللہ عزوجل نے قرآن کریم میں کئی ایک جگہوں میں تمام لوگوں کو تقویٰ اختیار کرنے کا حکم دیا ہے ، بطورِ مثال دو آیات کریمہ ذیل میں درج کی جارہی ہیں:
۱: {یٰٓاَیُّھَا النَّاسُ اعْبُدُوْا رَبَّکُمُ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ وَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ} [1]
(اے لوگو! اپنے اس رب کی عبادت کرو، جس نے تمہیں پیدا فرمایا اور ان لوگوں کو ، جو تم سے پہلے تھے، تاکہ تم متقی بن جاؤ۔)
۱: {یٰٓاَیُّھَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّکُمُ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَۃٍ وَّ خَلَقَ مِنْھَا زَوْجَھَا وَ بَثَّ مِنْھُمَا رِجَالًا کَثِیْرًا وَّ نِسَآئً وَ اتَّقُوا اللّٰہَ الَّذِیْ تَسَآئَ لُوْنَ بِہٖ وَ الْأَرْحَامَ إِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلَیْکُمْ رَقِیْبًا} [2]
(اے لوگو! اپنے اس رب سے ڈرو، جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا فرمایا اور اسی سے اس کی بیوی کو پیدا فرمایا اور ان دونوں سے بہت سے مردوں اور عورتوں کو پھیلا دیا۔ اور اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کرو ، جس کا واسطہ دے کر تم ایک دوسرے سے سوال کرتے ہو اور قطع رحمی سے بچو۔ بلاشبہ اللہ تعالیٰ تم پر نگہبان ہیں۔)
خلاصہ گفتگو یہ ہے، کہ اللہ تعالیٰ نے پہلے پچھلے لوگوں ، رسولوں، خاتم الرسل صلی اللہ علیہ وسلم ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات ، اہل ایمان اور تمام انسانوں کو تقویٰ اختیار کرنے کا حکم دیا ہے۔ اور یہ بات بلاشبہ تقویٰ کی شان و عزت اور اہمیت کو خوب نمایاں کرتی ہے۔
[1] سورۃ البقرۃ؍ الآیۃ ۲۱۔
[2] سورۃ النساء؍الآیۃ الأولی۔