کتاب: تقوی، اہمیت،برکات اور اسباب - صفحہ 31
(۱)
اللہ تعالیٰ کا تمام انسانیت کو حکم تقویٰ
تقویٰ کی اہمیت پر دلالت کرنے والی باتوں میں سے ایک یہ ہے ، کہ اللہ عزوجل نے تمام انسانیت کو تقویٰ اختیار کرنے کا حکم ارشاد فرمایا۔ اس سلسلے میں قدرے تفصیل سے ذیل میں گفتگو کی جارہی ہے:
ا: پہلے پچھلے لوگوں کو تقویٰ کا حکم:
اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا:
{وَ لَقَدْ وَصَّیْنَا الَّذِیْنَ أُوْتُوا الْکِتٰبَ مِنْ قَبْلِکُمْ وَ إِیَّاکُمْ أَنِ اتَّقُوا اللّٰہَ} [1]
[اور یقینا ہم نے ان لوگوں کو، جنہیں تم سے پہلے کتاب دی گئی اور تمہیں بھی وصیت کی تھی، کہ اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کرو۔]
علامہ شوکانی اپنی تفسیر میں تحریر کرتے ہیں: ہم نے ان پر جو کتاب نازل کی ، اس میں انہیں حکم دیا ، اور [ الکتاب] میں لام جنس کے لیے ہے ،[2] {اَنِ اتَّقُوا اللّٰہَ} یعنی ہم نے انہیں اور تمہیں تقویٰ کا حکم دیا۔ [3]
شیخ قاسمی نے لکھا ہے: {مِنْ قَبْلِکُمْ}: یعنی ہم نے تمہیں اور انہیں، سب کو، تقویٰ کی وصیت کی ہے۔ مراد یہ ہے ، کہ تقویٰ کا حکم قدیم سے ہے، اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو ہمیشہ سے اسی بات کی وصیت فرماتے رہے ہیں۔ تقویٰ کا حکم صرف تمہارے لیے ہی نہیں [بلکہ سب لوگوں کے لیے ہے]، کیونکہ وہ اسی کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے رُوبرو سرخرو ہوتے ہیں۔ [4]
ب۔ تمام رسولوں کو حکمِ تقویٰ :
اللہ جل جلالہ نے اپنے تمام پیغمبروں علیہم السلام کو تقویٰ اختیار کرنے کا حکم دیا۔ اللہ کریم نے
[1] سورۃ النساء؍ جزء من الآیۃ ۱۳۱۔
[2] مراد یہ ہے، کہ ہر وہ کتاب، جو ہم نے نازل فرمائی ، اس میں یہ حکم تھا۔
[3] ملاحظہ ہو: فتح القدیر ۱؍۷۸۹۔
[4] ملاحظہ ہو: تفسیر القاسمي ۵؍۵۱۲۔