کتاب: تقوی، اہمیت،برکات اور اسباب - صفحہ 23
کتاب: تقوی، اہمیت،برکات اور اسباب
مصنف: پروفیسر ڈاکٹر فضل الٰہی
پبلیشر:
ترجمہ:
پیش لفظ
إنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ نَحْمَدُہٗ وَنَسْتَعِیْنُہٗ، وَنَسْتَغْفِرُہٗ ، وَنَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ أَنْفُسِنَا وَمِنْ سَیِّاٰتِ أعْمَالِنَا، مَنْ یَّھْدِہِ اللّٰہُ فَلَا مُضِلَّ لَہٗ۔ وَمَنْ یُّضْلِلْ فَلَا ھَادِيَ لَہٗ۔ وَأَشْھَدُ أَنْ لاَّ إِلہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ، وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ۔ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَعَلیٰ آلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَبَارَکَ وَسَلَّمَ۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُو اللّٰهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ [1]
يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالًا كَثِيرًا وَنِسَاءً وَاتَّقُو اللّٰهَ الَّذِي تَسَاءَلُونَ بِهِ وَالْأَرْحَامَ إِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيبًا [2]
{یٰٓاَ یُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَ قُوْلُوْا قَوْلًا سَدِیْدًا ۔ يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَمَنْ يُطِعِ اللّٰهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا [3]
اما بعد!
تقویٰ سراپا خیر اور مجسمہ برکت ہے۔ اللہ کریم نے اس کی وصیت پہلے اور پچھلے سب لوگوں کو فرمائی ۔ دنیا میں انسان کو حاصل ہونے والی چیزوں میں سے یہ بہترین نعمت ہے۔ حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
یُرِیْدُ الْمَرْئُ یُوْتَی مُنَاہُ
وَیَأْبَی اللّٰہُ إِلاَّ مَا أَرَادَ
یَقُوْلُ الْمَرْئُ فَائِدَتِيْ وَمَالِيْ
وَتَقْوَی اللّٰہِ أَفْضَلُ مَا اسْتَفَادَ4[4]
[بندہ اپنی خواہش پوری کرنا چاہتا ہے ، اور اللہ تعالیٰ انکار فرماتے ہیں، مگر جس کا وہ [خود]
[1] سورۃ آل عمران؍ الآیۃ ۱۰۲۔
[2] سورۃ النسآء؍الآیۃ الأولی۔
[3] سورۃ الأحزاب؍ الآیتان ۷۰۔۷۱۔
[4] ملاحظہ ہو: تفسیر القرطبی ۱؍۱۶۲۔