کتاب: تقوی، اہمیت،برکات اور اسباب - صفحہ 126
۸: بندے کو تقویٰ کے قریب کرنے والی ایک بات عفو و در گذر ہے ، کیونکہ ایسا کرنا احسان ہے ، جو کہ شرح صدر کا سبب ہے۔
۹: قصاص ، کیونکہ اس کی بدولت لوگ دوسروں پر زیادتی سے رُک جاتے ہیں، اور یہ بات دوسری نیکیوں کے کرنے پر اُبھارتی ہے ، کیونکہ اللہ کریم نیکی کا صلہ مزید نیکیوں کے کرنے کی توفیق سے عطا فرماتے ہیں۔
۱۰: مشکوک چیز کو چھوڑنا ، کیونکہ ایسا کرنے والا واضح حرام سے بہت دور ہو گا۔
۱۱: متقی حضرات کی سیرتوں کو پیشِ نظر رکھنا، کہ اس سے دل میں راہِ تقویٰ پر گامزن ہونے کا جذبہ صادقہ موجزن ہونے اور اس کے لیے ذوق و شوق میں اضافہ کی اللہ تعالیٰ سے قوی اُمید ہوتی ہے۔
۱۲: متقی لوگوں کی صحبت اختیار کرنا، کیونکہ صحبت کے قوی اثرات ایک مسلّمہ حقیقت ہے۔
۱۳: حصولِ تقویٰ کے لیے اللہ تعالیٰ سے کثرت سے دعا کرنا ، کیونکہ بندہ مومن دعا سے وہ کچھ حاصل کر لیتا ہے ، جو کسی اور چیز سے حاصل نہیں کر پاتا۔
۱۴: کثرت سے دعوتِ تقویٰ دینا ، کیونکہ برکاتِ دعوت میں سے یہ بھی ہے ، کہ اللہ تعالیٰ داعی کو اس چیز کی توفیق عطا فرماتے ہیں، جس کی وہ لوگوں کو دعوت دیتا ہے۔
اپیل:
ا: مسلمانانِ عالم، بلکہ تمام بنی نوع انسان سے اپیل کرتا ہوں، کہ وہ تقویٰ کی حقیقت، اہمیت ، برکات اور اس کے اسباب کو جاننے اور سمجھنے کی کوشش کریں اور انہیں ہمہ وقت پیش نظر رکھنے کا اہتمام کریں۔
۲: مشرق و مغرب میں موجود اہل اسلام کی خدمت میں تاکیدی گزارش ہے ، کہ وہ آپس میں ایک دوسرے کو ، اور دیگر لوگوں کو تقویٰ کی تلقین کرتے رہیں۔
۳: حضرات علمائے کرام، طالب علم ساتھیوں اور تعلیم و تربیت میں مشغول احباب سے التماس ہے ، کہ وہ لوگوں کو تقویٰ اور اس کے متعلقہ اُمور سے آگاہ کریں اور اس سلسلے میں تسلسل سے تنبیہ و