کتاب: تقوی، اہمیت،برکات اور اسباب - صفحہ 123
ہیں: ا: خو ف کا نہ ہونا ب: غمگین نہ ہونا ج:دنیوی زندگی میں خوش خبری د:آخرت میں خوش خبری ہ:عظیم کامیابی کے حصول کی شہادت و:ان سے دشمنی رکھنے والے کے خلاف اللہ تعالیٰ کا اعلان جنگ ۳: تقویٰ کی وجہ سے بندہ رب العالمین کا محبوب بن جاتا ہے اور بیش قیمت برکات کو حاصل کرنے والوں میں شامل ہو جاتا ہے ، جن میں سے تین درج ذیل ہیں: ا:اللہ تعالیٰ کا ایسے شخص کا سمع و بصر ہونا ب:دعاؤں کا قبول ہونا ج:آسمان و زمین والوں کا محبوب بننا ۴: اہل تقویٰ کو اللہ تعالیٰ کی معیت، ان کی نصرت و تائید کے ساتھ حاصل ہوتی ہے ، وہ ان کی حفاظت فرماتے ہیں اور ان کے معاملات کے سدھارنے میں ان کی اعانت فرماتے ہیں۔ ۵: تقویٰ ان خوش نصیب لوگوں کی صفات میں سے ایک ہے ، جن کے لیے رب رحمن و رحیم نے اپنی رحمت خاصہ تحریر فرما دی ہے۔ اے اللہ کریم!ہمیں بھی ایسے لوگوں میں شامل فرما دیجیے۔ آمین یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمٌ۔ ۶: اللہ کریم تقویٰ کی بنا پر چھوٹے بڑے گناہ معاف فرما دیتے ہیں، اور لوگوں سے گناہوں کی پردہ پوشی فرما دیتے ہیں۔ ۷: متقی لوگوں کے لیے اجر عظیم ہے۔ دنیا میں رہتے ہوئے مخلوق میں سے نہ تو کوئی اس کی مقدار کا احاطہ کر سکتا ہے اور نہ ہی اس کا کما حقہ وصف بیان کر سکتا ہے۔ ۸: تقویٰ والوں کو اللہ تعالیٰ حق و باطل کے درمیان تمیز کرنے کی توفیق عطا فرما دیتے ہیں۔ ان کا دل