کتاب: تقاریر وخطابات سید ابوبکر غزنوی - صفحہ 77
یا یہ خدشہ ہو کہ پتھر پڑیں گے یا جیل جانا پڑے گا قرآن مجید نے یہیودیوں کی مذمت میں کہا تھا۔ ((وَتَكْتُمُونَ الْحَقَّ وَأَنْتُمْ تَعْلَمُونَ))کہ تم جانتے بوجھتے ہوئے حق کو چھپاتے ہو۔ آگے ذکر فرماتے ہیں۔ ((وَيُزَكِّيكُمْ وَيُعَلِّمُكُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ))اس آیت سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جب تک جذبات کی تطہیر نہ ہو جائے، جب تک جذبات منجھ نہ جائیں اس وقت تک ذہنی انقلاب کوئی چیز نہیں۔ یہ بات ذہن نشین کرنی چاہیے کہ جذبات انسان کے اندر ایک بہت بڑی قوت ہے اور انسانی عقل شدت کے ساتھ اس سے متاثر ہوتی ہے عقل موروثی خصائص سے بھی متاثرہوتی ہے۔ اقتصا دی اور سماجی عوامل سے بھی متاثر ہوتی ہے۔ جذبات واحساسات سے بھی متاثر ہوتی ہے اور عین اس وقت جب کہ انسان یہ سمجھتا ہے میری عقل ٹھنڈی منطق (COLD LOGIC)کی بنیادوں پر نتیجہ مرتب کر رہی ہے جذبات چور دروازے سے داخل ہو کر عقل کو متاثر کر رہے ہوتے ہیں اور اس کے فیصلے میں جذبات کی آمیزش ہو جاتی ہے۔ جذبات کا ایک طوفان ہوتاہے جو عقل پر چھا جاتا ہے اور عقل ان جذبات کے حق میں دلیلیں گھڑنے لگتی ہے۔ عقل بیچاری تو جذبات کے ہر جھونکے کے ساتھ بہہ جاتی ہے۔ ہمارے کتنے بھائی ہیں جن کا ذہن مانتا ہے کہ شراب بُری چیز ہےاس کے باوجود ہر شام جم خانے کھنچے ہوئے چلے جاتے ہیں۔ جیسے عدم یہ کہتا ہے:۔ توبہ تو کر چکا ہوں مگر پھر بھی اے عدم تھوڑاسازہرلاکہ طبیعت اداس ہے شراب کو زہر کہتے ہیں اور اس کے باوجود پیتے ہیں۔ کتنے لوگ ہیں جن کے ذہن مانتے ہیں کہ ع