کتاب: تقاریر وخطابات سید ابوبکر غزنوی - صفحہ 42
نے فرمایا:۔
((تَسَحَّرُوا فَإِنَّ فِي السَّحُورِ بَرَكَةٌ))
سحری کھایا کرو ،سحری میں برکت ہے ۔
اللہ تعالیٰ خوش ہوتا ہے۔ اسی طرح فرمایا:۔
((أحَبُّ إليَّ عبادي أعجلهم فِطْرًا))
مجھے وہ بندے بہت پیارے لگتے ہیں کہ جو نہی میں ان کو اجازت دیتا ہوں کہ تم میرا رزق کھا سکتے ہوتو بڑی تواضع اور عاجزی سے میرا شکر ادا کرتے ہوئے میرے رزق کی طرف لپکتے ہیں۔
بزرگوں نے کہا اس وقت رزق کی طرف لپکنا عین عبادت ٹھہرااور اس پر ثواب مرتب ہورہا ہے۔ پس صبر سے جس طرح اللہ کا قرب حاصل ہوتا ہے یہ سمجھنا چاہیے کہ اسی طرح شکر سے بھی اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل ہوتا ہے۔
علماء حق نے کہا کہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے بتائے ہوئے طریق پر سوررہنا اس عبادت اور ریاضت سے ہزار درجہ افضل ہے جو ان کے طریق سے ہٹ کر کی جائےاللہ تعالیٰ نے فرمایا:۔
((وَجَعَلْنَا نَوْمَكُمْ سُبَاتًا))
ہم نے تمہاری نیند کو راحت بنا دیا ہے۔
جو اس نیت سے سورہتا ہے کہ نیند اللہ کی بڑی نعمت ہے،مستحق اجر ہے۔ اللہ کا کتنا بڑاکرم ہے کہ انسان کے اعصاب جب تھک جاتے ہیں تو انسان پرنیند طاری ہوجاتی ہے ۔ سوکر جب اٹھتا