کتاب: تقاریر وخطابات سید ابوبکر غزنوی - صفحہ 204
بسم الله الرحمٰن الرحيم
نَحْمَدُهُ وَنُصَلِّی عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِیمُ
پیش لفظ
قارئین کرام کو یاد ہوگا ہم نے عہد کیا تھا کہ حضرت مولانا پرو فیسر سید ابو بکر غزنوی رحمۃ اللہ علیہ کے افادات کا ایک ایک نسخہ ہدیۃ قارئین کریں گے۔ اس عہد کی تکمیل میں اگرچہ بوجہ دیر ہوئی اور بہت ہوئی، کچھ ناگفتنی اسباب کے ساتھ ساتھ بندہ عاجز کی ملک سے غیر حاضری اس کا سب سے بڑا سبب تھا۔ قارئین سے معذرت خواہ ہیں کہ انھیں اس قدر انتظار میں رکھا۔
اس سے پیشتر قربت کی راہیں ادب پہلا قرینہ ہے اور ”تعلیم و تزکیہ“جیسے نایاب شہ پارے آپ کی نظر سے گزر چکے ہیں۔ اب اللہ کے فضل و کرم سے ہم تو حید کے تقاضے کی صورت میں سید صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی مجلس ذکر کے کچھ اور بے بہا گوہر پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔ سید صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے ایک آیت۔
((وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَتَّخِذُ مِنْ دُونِ اللَّهِ أَنْدَادًا يُحِبُّونَهُمْ كَحُبِّ اللَّهِ وَالَّذِينَ آمَنُوا أَشَدُّ حُبًّا لِلَّهِ)) کی تشریح تفسیر اس انداز سے فرمائی کہ پہلے پڑھنے سننے میں کم ہی آتی ہوگی۔ اس کے بعد میں ”توحید کے تقاضے“کا نام بھی سید صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے ہی دیا تھا اور ان کی زندگی میں ہی اس کی تصحیح کاکام بھی مکمل ہو گیا تھا، یہ تشریح اور تفسیر کسی تعارف کی محتاج نہیں لہٰذا بغیر تبصرہ نذر قارئین ہے۔ دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ سید صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے درجات کو بلند کرے اور ہمیں اس مشن کی تکمیل کی تو فیق ارزانی فرمائے (آمین)
محترم جناب سید محمد عثمان صاحب غزنوی ”مہتمم دارالعلوم تقویۃ الاسلام“مبارکباد کے مستحق ہیں کہ وہ اُن علمی شہ پاروں کو طباعت کے اعلیٰ ترین معیار کے ساتھ نشر واشاعت کے مراحل سے گزار کر جلد از جلد آپ کےہاتھوں میں پہنچانے کے متمنی ہیں۔
جزاه الله احسن الجزاء
مخلص،عبدالحفیظ عفی عنہ انجینئرنگ یونیورسٹی لاہور