کتاب: تقاریر وخطابات سید ابوبکر غزنوی - صفحہ 195
4۔ ہمیں اعتراف کرنا چاہیے کہ ہمارے ریڈیو اسٹیشن نے بھی ملّی کردار کی تشکیل میں ایک اہم پارٹ ادا کیا ہے۔ وہ قوم کو لوریاں دےدے کر سُلا دینے والی عاشقانہ غزلوں اور ملی گیتو ں کی جگہ رزمیہ نظمیں ملی ترانے نشرکررہا ہے۔ وہ طاؤس و رباب کی جگہ تیروسناں کا ذکر کرتا ہے۔ ہم پاکستان ریڈیو سٹیشن کے ارباب حل وعقد وک تنیت پیش کرتے ہیں کہ ان کے پروگراموں میں یہ صحت مندانہ تبدیلی ہوئی ہے۔ خدا اس روش پر ا نہیں قائم رکھے۔
میرے بھائیو! آئیے ہم یوم تشکر یوں منائیں کہ اللہ سے عہد کریں کہ:
ہم اس ملّی وحدت اور سالمیت کو برقرار رکھیں گے۔
ہم اس جذبہ جہاد کو زندہ اور قائم رکھیں گے
ہم خیر وبھلائی اس ملک میں پھیلائیں گے
منکرات وفواحش کو ملیا میٹ کریں گے۔
جنگ کی غرض وغایت
اسلام جنگ کی ایک واضح اور متعین غرض وغایت پیش نظر رکھتا ہے۔
((وَقَاتِلُوهُمْ حَتَّىٰ لَا تَكُونَ فِتْنَةٌ وَيَكُونَ الدِّينُ لِلَّـهِ))
”دشمنوں سے جنگ کرو حتیٰ کہ فتنہ وفساد باقی نہ رہے اور اللہ ہی کا حکم نافذ ہو۔ “
پس اگر فائرنگ بند ہوگئی ہے اور فتنہ سلگ رہا ہے تو فائرنگ کا بند ہونا کچھ بھی سود مند نہیں۔ اصل بات تو فتنے کا مٹ جاناہے۔ اور فتنہ قتل وغارت سے شدید تر ہے۔
مستقل امن کے لیے جنگ ناگزیر ہے
اسلامی نقطۂ نظر سے جنگ اور خونریزی بہت بڑی برائی ہے اور انسانی قتل کو اسلام