کتاب: تقاریر وخطابات سید ابوبکر غزنوی - صفحہ 193
سے سیکھو فرمایا: ((وَلَقَدْ نَصَرَكُمُ اللَّـهُ بِبَدْرٍ وَأَنتُمْ أَذِلَّةٌ ۖ فَاتَّقُوا اللَّـهَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ)) ”یقیناً اللہ نے جنگ بدر میں تمہاری مدد کی۔ حالانکہ تم ناتواں تھے۔ (تمہاری فوج بھی کم تھی اورتمہارے پاس جنگی سامان بھی کم تھا) پس تقویٰ اختیار کرو،تاکہ تم شکر گزار بن جاؤ۔ “ پس اگر تم عزت وناموس کی سلامتی پر یوم تشکر مناتے ہو،تو اللہ نے اس کا طریق یہ بتلایا ہے کہ پرہیز گاری اختیار کرو۔ گناہوں اور معصیتوں سے توبہ کرو۔ اگر ہم اللہ کی برابر نافرمانیاں کرتے رہیں اس کے احکام ٹھکراتے رہیں اور زبان سے کہیں کہ ہم تیرے شکرگزار ہیں تو اللہ کو دھوکا دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ ((وَمَا يَخْدَعُونَ إِلَّا أَنفُسَهُمْ وَمَا يَشْعُرُونَ)) ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ پس يوم تشکر یوں مناؤ کہ۔ ۔ ۔ اپنی زندگیوں کو قرآن وسنّت کے سانچے میں ڈھالو۔ ((الَّذِينَ إِنْ مَكَّنَّاهُمْ فِي الْأَرْضِ أَقَامُوا الصَّلَاةَ وَآتَوُا الزَّكَاةَ وَأَمَرُوا بِالْمَعْرُوفِ وَنَهَوْا عَنِ الْمُنْكَرِ ۗ وَلِلَّهِ عَاقِبَةُ الْأُمُورِ)) اللہ والوں کو اگرروئے زمین پر قبضہ وتصرف حاصل ہو،تو وہ نماز قائم کرتے ہیں،زکوٰۃ ادا کرتے ہیں ،نیکی کا حکم دیتے ہیں۔ منکرات وفواحش سے روکتے ہیں۔ پس یوم تشکر یوں مناؤ کہ۔ ۔ ۔ اللہ سے عہد کرو کہ ہم آج سے نماز باقاعدہ پڑھیں گے۔ زکوٰۃ باضابط ادا کریں گے۔ منکرات وفواحش سے ملک کو پاک کریں گے۔ قوم جاگ اُٹھی ہے فائرنگ بند ہونے پر یہ سوال بدیہی طور پر ہرشخص کے ذہن میں اُبھرا کہ۔ ہم نے کیا کھویا ہے؟ہم نے کیا پایا ہے؟