کتاب: تقاریر وخطابات سید ابوبکر غزنوی - صفحہ 173
حمایت کے کرشمے دیکھو ،اگر اس راہ پر گامزن ہو جاؤ، تو دشمن اپنے تمام جنگی آلات اور شیطانی لشکروں کے باوجود تمھارا بال بیکا نہ کر سکے گا۔ ایک بے پناہ قوت اور لازوال طاقت تمھیں حاصل ہو گی ،کائنات کی تمام قوتیں اور طاقتیں سمٹ کرتمھارے دست و بازو بن جائیں گی،آندھیاں اور طوفان تمھاری یاوری و مددگاری کے لیے اُٹھیں گے بجلیوں کے کرندے تمھارے دشمنوں کی طرف لپکیں گےآسمانی لشکر تمھارے دشمنوں پر جھپٹیں گے اور ان کو نیست و نابود کردیں گےاگر زمین کی پشت پر بسنے والی شیطانی قوتیں تمھارا ساتھ نہیں دیں گی توتویقین کرو کہ آسمانی لشکر تمھاری پشت پناہی کے لیے آسمان سے اُتریں گے ((فَأَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ رِيحًا وَجُنُودًا لَمْ تَرَوْهَا)) ”اور ہم نے اُن پر زنا ٹے کی آندھی بھیجی اور وہ لشکر میں نظر نہ آتے تھے۔ “ یہ جو کچھ کہہ رہا ہوں محض جذبات کی رومیں بہہ کر نہیں کہہ رہا بلکہ کتاب اللہ کی روشنی میں کہہ رہا ہوں ((وَأَيَّدَهُ بِجُنُودٍ لَّمْ تَرَوْهَا))اور دوسری جگہ فرمایا ((وَأَنزَلَ جُنُودًا لَّمْ تَرَوْهَا))یاد رکھو اس کائنات میں تصرف و اختیار اللہ ہی کا ہے پس اس کے ساتھ تعلق پیدا کرو۔ میرا ایمان ہے کہ اگر آج تم میں وہ یقین اور للہیت پیدا ہو تو اللہ کے فرشتے تمھاری مدد گاری کے لیے اتریں گے۔ ((سُنَّةَ اللَّهِ الَّتِي قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلُ ۖ وَلَن تَجِدَ لِسُنَّةِ اللَّهِ تَبْدِيلًا)) یہ اللہ کا اٹل اور غیر مبدل قانون ہے جو ہمیشہ سے چلا آتا ہے اور اللہ کا قانون زمانےکی چال چاہے کتنی بھی آگے بڑھ جائے بدل نہیں سکتا۔ جب انسان کا تعلق اس قادرمطلق سے ہوتا ہے تو اسے ایک ایسی قوت عطا ہوتی ہے جو ناقابلِ تسخیرہوتی ہے اسے ایک ایسا آہنی عزم عطا ہوتا ہے جو غیر متزلزل ہوتا ہے۔ اقبال نے بجا کہا: