کتاب: تقاریر وخطابات سید ابوبکر غزنوی - صفحہ 168
یہ محض تو فیق الٰہی ہے یہ محض توفیق الٰہی ہے کہ دُشمن کے سازو سامان اور افواج کی کثرت کے باوجودتم نے انہیں اپنی سرحدوں سے باہر مار بھگایا ہے۔ اگر اللہ کی مدد شامل حال نہ ہوتی تو ہم حالات پر قابو نہیں پاسکتے تھے۔ محمد رسول اللہ صلی اللہ وعلیہ وسلم کے دامن سے وابستہ ہونے کے صدقے میں اللہ نے ہم پر یہ کرم کیا ہماری تمام بد اعمالیوں اور معصیتوں کے باوجود اللہ نے ہماری یاوری و مدگاری کی۔ پس اللہ کے سامنے جھک جاؤ، اس کے سامنے گڑ گڑاؤ۔ اللہ نے آیت مذکورہ میں جہاں اپنی معیت و نصرت کا ذکر کیا، تو ساتھ ہی کہا: ((يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَلَا تَوَلَّوْا عَنْهُ وَأَنتُمْ تَسْمَعُونَ)) ”اے ایمان والو!ہم نے تمھاری نصرت و عانت کی اور شکست کی ذلت و نامرادی سے بچا لیا۔ تو تم پر واجب ہے کہ تم اللہ اور اس کے رسول کاکہا مانو“ پس اللہ کے سامنے جھک جاؤ۔ اس کا شکریہ بجا لاؤ۔ سجدہ شکرانہ ادا کرو۔ جنگ بدر میں مسلمانوں کی نصرت و حمایت کا ذکر کیا تو ساتھ ہی کہا کہ اب تو اللہ سے ڈرو اور پرہیزگاری اختیار کرو۔ ((وَلَقَدْ نَصَرَكُمُ اللَّـهُ بِبَدْرٍ وَأَنتُمْ أَذِلَّةٌ ۖ فَاتَّقُوا اللَّـهَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ)) ”یقیناً اللہ نے جنگ بدر میں تمھاری مدد کی، حالانکہ تم ناتواں تھے، جنگی سامان بھی کم تھا اور فوج بھی نسبتاًکم تھی، پس تقویٰ اختیار کرو، تاکہ تم شکرگزار بن جاؤ۔ “