کتاب: تقاریر وخطابات سید ابوبکر غزنوی - صفحہ 147
سب سے افضل عمل جہاد ہے پس آج ہر وہ مسلمان جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان رکھتے ہوئے محض اسلامی اخوّت کے رشتے کی بنا پر کشمیر کے محاذ پرلڑرہا ہے۔ وہ اپنی تمام معصیتوں اورگناہوں کے باوجود ان عابدوں،زاہدوں،اورشب بیداروں سے افضل ہے،جن کے دل میں کبھی جہاد کا خیال تک نہیں گزرتا۔ جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((حَرَسُ لَيْلَةٍ في سَبِيلِ اللَّهِ أفْضَلُ مِن ألْفِ لَيْلَةٍ يُقامُ لَيْلُها، ويُصامُ نَهارُها)) یعنی جہاد کی ایک رات ہزار دنوں کے روزوں اور ہزار راتوں کی عبادت سے بھی افضل ہے۔ (اخرجه الامام احمد عن مصعب بن الزبير) ايك شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا،یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوئی ایسا عمل بتادیجئے کہ مجاہدین کا ثواب حاصل ہو۔ فرمایا:(( هلْ تَسْتَطِيعُ إن نصلي فَلَا تَفْتُرَ، وتَصُومَ فَلَا تُفْطِرَ؟)) ”تم یہ طاقت رکھتے ہو برابرنماز پڑھتے رہو اور کبھی سُست نہ پڑو۔ برابرروزے رکھتے رہو اور کبھی بیچ میں افطار نہ کرو“ عرض کیا:(( أنا أضعف من أن أستطيع ذلك)) ”اس کی تو مجھے طاقت نہیں“ فرمايا:(( فوالذي نفسي بيده لو طوقت ذلك ما بلغت فضل المجاهدين في سبيل الله)) ”میں اس ذات کی قسم کھاتا ہوں جس کے قبضے میں میری جان ہے۔ اگرتمہیں اس بات کی توفیق مل بھی جاتی جب بھی تم ان لوگوں کی فضیلت کہاں پاسکتے تھے جو اللہ کی راہ میں جہاد کرتے ہیں۔ (رواۃ احمد) پس اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان سچ ہے اور شریعت محمدیہ برحق ہے ،تو ہمیں ا س بات پر ایمان لاناچاہیے کہ ہر وہ گناہگار مسلمان جو آج کشمیر کے مقہور ومظلوم مسلمانوں کی نصرت وحمایت میں سینہ سپر ہے،