کتاب: تقاریر وخطابات سید ابوبکر غزنوی - صفحہ 13
او رشیخ شیراز سے توحید سُنیے:
موحد کہ در پائے ریزی زرش
وگر تیغ ہندی نئی برسرش
امید وہراش نہ باشدزکس
ہمیں است بنُیاد توحید وبس
”موحد وہ ہے جس کے قدموں میں تم سونے کے انبار لگادو،مگر اس کی رال نہ ٹپکے،جس کے سر پرآرا لٹکادو،لیکن اللہ کے سوا کسی کا خوف اس کے دل میں نہ ہو۔ “
توحید اور ادب یکجا کرو
دُوسری بات یہ عرض کرتا ہوں کہ موحد ہونے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آدمی بے مہار ہوجائے۔ رسیاں تُڑا بیٹھے،بے ادب اور گستاخ ہوجائے،اہل اللہ کی شان میں گستاخیاں کرے،محسنوں کا گریباں پھاڑے اور سمجھے کہ میں توحید کے تقاضے پُورے کررہا ہوں۔
دوستو!میرا کام مرض کی تشخیص اور اس کا علاج ہے ۔ گومریض چیخے ،چلائے،ناک بھوں چڑھائے۔ مشفق ڈاکٹر وہ ہے جو حلق میں دوا انڈیل دے۔ آج تم کسمساؤ گے۔ مضطرب ہوہوکے زانو بدلو گے،مگر کچھ عرصے کے بعد تم مجھے دُعا دوگے اور کہو گے کہ بات ٹھیک کہہ گیا تھا۔ جب مریض شفا یاب ہوتا ہے تو کڑوی دواکھلانے والے کو بھی دعا دیتا ہے۔
دوستو!کچھ حدیثیں ایک مسجد میں بیان ہوتی ہیں۔ کچھ دوسری مسجد میں بیان ہوتی ہیں اور کچھ ایسی بھی ہیں جو کہیں بیان نہیں ہوتیں،اس لیے کہ ان کا بیان کرنا فرقہ وارانہ مصلحتوں کے منافی سمجھتے ہیں۔
دوستو!احادیث میں تویہ بھی لکھا ہے کہ:۔