کتاب: تقاریر وخطابات سید ابوبکر غزنوی - صفحہ 128
تمھارے لیے بہتر ہے)
اس انقلاب کا آغاز حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی ذات اور گھر سے ہوا۔ انقلاب مارکس اور لینن کا ہویا ماؤ کا ہو یا حضور اقدس حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کا ہو،یادر رکھیے، وہ ہمیشہ انقلابی کی ذات اور گھر سے شروع ہوتا ہے تاریخ عالم اس بات کو جھٹلاتی ہے کہ کبھی ایسا ہوا ہوکہ انقلابی خود راحت اور تعیش میں ڈوبا ہوا ہو اور اس نے معاشی انقلاب برپا کیا ہو۔
محنت کش اور مزدور کو عزت بخشی
حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے جھوٹے وقار FALSE PRESTIGEکے خلاف جہاد کیا۔ وہ گھر کاکام کاج اپنے ہاتھوں سے کرتے تھے۔ صحاح ستہ کی مختلف روایات ، جو حضرت عائشہ، حضرت حسن بصری اور ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے مروی ہیں، سے پتہ چلتا ہےکہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام بکری کا دودھ خود دوہ لیتے تھے، کپڑے کو پیوند خود لگالیتے تھے۔ اپنی جوتیاں خود گانٹھ لیتے تھے۔ گھر میں جھاڑو دینے میں بھی عارنہ تھا۔ بازار سے سودا سلف خود اُٹھاکر لاتے۔
مسجد قبا کی تعمیر شروع ہوئی تو صحابہ کرام کے ساتھ آپ بھاری پتھر اُتھا کر لاتے تھے۔ صحابہ عرض کرتے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !آپ رہنے دیجئے ہم جو اُتھا رہے ہیں مگر آپ برابر پتھر اُٹھااُٹھا کر لاتے رہے۔ پھر مسجد نبوی تعمیر ہوئی تو آپ صحابہ رضی اللہ عنہم کے ساتھ مل کر کچی اینٹیں بنانے کاکام کرتے رہے اور خود اینٹیں اُٹھااُٹھا کر لاتے اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم یہ شعر پڑھتے تھے۔
لئن قعدنا والنبي يعمل
لذاك منا العمل المضلل
(فتح الباری۔ جلد7)
(اگر ہم بیٹھ جائیں اور حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کام کریں تو ہمارا بیٹھ جانا بہت ہی برا عمل ہوگا)