کتاب: تقاریر وخطابات سید ابوبکر غزنوی - صفحہ 120
جزا وسزا معطل ہوگیا ہے یہ کیفیت سخت ہلاکت آفریں ہے۔
((أَفَأَمِنَ أَهْلُ الْقُرَىٰ أَن يَأْتِيَهُم بَأْسُنَا بَيَاتًا وَهُمْ نَائِمُونَ ﴿97﴾ أَوَأَمِنَ أَهْلُ الْقُرَىٰ أَن يَأْتِيَهُم بَأْسُنَا ضُحًى وَهُمْ يَلْعَبُونَ ﴿98﴾ أَفَأَمِنُوا مَكْرَ اللَّـهِ ۚ فَلَا يَأْمَنُ مَكْرَ اللَّـهِ إِلَّا الْقَوْمُ الْخَاسِرُونَ)) (الاعراف:97۔ 98۔ 99)
(بستیوں میں رہنے والوں کو کس نے ضمانت دی ہے کہ ہمارا عذاب راتوں رات اُن پر نازل نہ ہوگا۔ جب وہ بے خبر سورہے ہوں گے۔ کیا بستیوں میں رہنے والوں نے اپنے آپ کو محفوظ سمجھ لیا ہے کہ ہمارا عذاب دن دہاڑے اُن پر نازل نہ ہوگا جب وہ کھیل کود میں لگے ہوں گے۔ کیا اللہ کی چال سے وہ محفوظ ہوبیٹھے ہیں؟اللہ کی چال سے اپنے آپ کو وہی لوگ محفوظ سمجھتے ہیں جو غائب وخاسر ہیں۔ )
وآخر دعوانا ان الحمدللہ رب العالمین
والصَّلوٰۃ والسّلام علی سیّد المرسلین۔