کتاب: تقاریر وخطابات سید ابوبکر غزنوی - صفحہ 116
کی اور کہا:
((تَبًّا لَكَ ، أَلِهَذَا جَمَعْتَنَا ؟))
(تیرا ناس ہوکیا اس لیے تو نے ہمیں اکٹھا کیا تھا)
اسی پرصورت نازل ہوئی:
((تَبَّتْ يَدَا أَبِي لَهَبٍ وَتَبَّ)) (لھب:1)
(ابولہب کے ہاتھ ٹوٹ گئے اور وہ برباد ہوا)
واقعہ بدر کے سات روزبعد ابولہب کو ایک زہریلا دانہ نکلا بیماری متعدی تھی کوئی قریب نہیں پھٹکتا تھا۔ سارے بدن میں زہر سرایت کرگیا۔ اسی حالت میں فوت ہوا تین دن تک لاش پڑی رہی فضا متعفن ہوگئی۔ اس کے گھر والے اس اندیشے سےکہ کہیں اس کی بیماری انہیں نہ لگ جائے اسے ہاتھ نہ لگاتے تھے۔ چند حبشی مزدوروں کو بُلا کر لاشے کو اٹھایا گیا۔ مزدوروں نے ایک گڑھا کھودا اور لکڑیوں سے دھکیل کر اُس کے لاشے کو گڑھے میں ڈال دیا [1]یہ ہے:
((وَأُتْبِعُوا فِي هَـٰذِهِ الدُّنْيَا لَعْنَةً))
اور یہ ہے
((الْخِزْي فِي الْحَيَاة الدُّنْيَا))
ابوجہل اس اُمت کا فرعون تھا۔ اس کی انانیت کو اس طرح عذاب دیا گیا کہ دو بچوں کے ہاتھوں ماراگیا۔ [2] عاص بن وائل سہمی حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کے والد تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ٹھٹھا اُڑاتے تھے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں جتنے بیٹے ہوئے ان کی زندگی ہی میں وفات پاگئے۔ عاص نے کہا:
((إن محمداً أبتر : لايعيش له ولد))
محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) مقطوع النسل ہیں۔ ان کاکوئی لڑکازندہ نہیں رہتا۔
اس پر یہ آیت نازل ہوئی:
((إِنَّ شَانِئَكَ هُوَ الْأَبْتَرُ)) (کوثر:3)
(آپ کا دشمن ہی مقطوع النسل ہے)
ہجرت کے ایک ماہ بعد کسی جانور نے پیر پر کاٹا۔ اس قدر پھولا کہ اُونٹ کی گردن کے برابر ہوگیا۔
[1] ۔ روح المعانی ص 262۔ ج۔ 2
[2] ۔ بخاری شریف۔ کتاب الجہاد ص 423 ج۔ 1