کتاب: تنقیح الکلام فی تایید توضیح الکلام - صفحہ 343
الصبی فی العقیقۃ اور اس کے تحت سب سے پہلے ابوالنعمان حدثنا حماد بن زید عن محمد کی سند سے سلیمان بن عامر کا قول ذکر کیا ہے کہ مع الغلام عقیقۃ مگر اس قول کا باب سے کوئی تعلق نہیں اور یہ ہے بھی موقوف۔ اسی اعتراض کا جواب دیتے ہوئے حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ امام بخاری رحمہ اللہ کا اعتماد اسی حماد بن زید کی روایت پر ہے۔ لیکن انھوں نے اسے مختصر ذکر کیا ہے اور یہ حدیث اپنے شیخ ابوالنعمان سے جیسے سنی اسی طرح بیان کر دی۔ البتہ حسب عادت اس کے رفع و مکمل الفاظ کی طرف مختلف اسانید ذکر کرکے اصل پوزیشن کی طرف اشارہ کر دیا ہے(فتح الباری : ج ۹ ص ۵۹۰) بلکہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے اس نوعیت کی ایک اور مثال ذکر کرکے کہا ہے کہ بخاری رحمہ اللہ میں اس کی متعدد مثالیں ہیں۔(فتح الباری : ج ۱ ص ۳۴۶) بالکل اسی طرح یہاں بھی امام بخاری رحمہ اللہ نے سلیمان سے جس طرح روایت سنی اسی طرح اسے بیان کر دیا کہ دیانت علمی کا یہی تقاضا ہے۔ اسی طرح یہ کہنا بھی بالکل غلط ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ نے یہ جملہ اس لیے حذف کر دیا کہ ان کا موقف اس مسئلہ میں حضرت زید رضی اللہ عنہ کے خلاف تھا۔ چنانچہ علامہ عینی رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
انما البخاری روی ھذا الحدیث عن ابی الربیع سلیمان، و مسلم روی عن اربعۃ یحي بن یحي و یحي بن ایوب و قتیبۃ بن سعید و علی بن حجر و ھم وسلیمان اتفقوا علی روایتھم عن اسماعیل بن جعفر ، فسلیمان روی عنہ بالسیاق المذکور والاربعۃ رووا عنہ بالزیادۃ المذکورۃ وما الداعی للبخاری ان یحذف تلک الزیـادۃ لاجل غرضہ فلا ینسب ذلک الی البخاری و حاشاہ من ذلک۔ (عمدۃ القاری : ج ۷ ص ۱۰۳)
’’امام بخاری رحمہ اللہ نے یہ حدیث ابوالربیع سلیمان رحمہ اللہ سے بیان کی ہے اور امام مسلم رحمہ اللہ نے یحییٰ بن رحمہ اللہ یحییٰ، یحییٰ بن رحمہ اللہ ایوب، قتیبہ رحمہ اللہ بن سعید، علی رحمہ اللہ بن حجر چاروں سے روایت بیان کی اور یہ چاروں اور سلیمان رحمہ اللہ ، اسماعیل بن جعفر رحمہ اللہ سے روایت کرتے ہیں۔ سلیمان رحمہ اللہ نے بخاری رحمہ اللہ کے بیان کردہ ، سیاق کے مطابق روایت کی اور دوسرے چاروں نے اسماعیل سے زیادت کے ساتھ روایت