کتاب: تنقیح الکلام فی تایید توضیح الکلام - صفحہ 19
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم الحمد لِلّٰہ رب العالمین والصلاۃ والسلام علی سید الانبیاء والمرسلین وعلی آلہ وصحبہ ومن تبعھم باحسان إلی یوم الدین، اما بعد: قارئین محترم راقم اثیم کی کتاب’’توضیح الکلام ‘‘ آج سے تقریباً پندرہ سال قبل زیور طبع سے آراستہ ہوئی جو دراصل نامور دیوبندی عالمِ دین مولانا محمد سرفراز صاحب صفدر کی کتاب ’’احسن الکلام ‘‘کا جواب تھا۔اس کتاب کو جہاں علمائے اہلحدیث نے ایک سنجیدہ اور ٹھوس علمی دلائل سے مزین کتاب قرار دیا ،وہاں اس کے رد عمل کے طو رپر حنفی مکتب فکر میں ایک زلزلہ بھی بپا ہوا۔یہ رد عمل فطری تھا کیونکہ یہ حضرات اپنے حلقہ ارادت میں باور کراتے تھے کہ یہ کتاب ناقابل تسخیر ہے۔ حنفی مناظرین کا تمام تر دارومدار بھی اسی کتاب پر تھا لیکن الله تبارک و تعالیٰ کے فضل و احسان سے ’’توضیح الکلام ‘‘ نے ان کی یہ غلط فہمی دور کر دی۔ بعض حضرات نے محض طفل تسلی کے طور پر کچھ لکھ کر اپنے حلقہ میں باور کرایا کہ جی! ’’توضیح الکلام‘‘ کا جواب ہو چکا، مگر بحمدالله! وہ توضیح کے ٹھوس ، علمی اور اصولی دلائل جو ہمالیہ کی طرح قائم ہیں ، کاکوئی صحیح جواب نہ دے سکے۔یہی وجہ ہے کہ خود اس حلقہ میں بھی اس کو چنداں پذیرائی حاصل نہ ہو سکی۔ مگر حال ہی میں مولانا صفدر صاحب کے تلمیذ رشید جناب مولانا حبیب الله ڈیروی شیخ الحدیث جامعہ قاسم العلوم فقیر والی کی کتاب ’’توضیح الکلام پر ایک نظر‘‘ طبع ہوئی۔ کتاب کیا ہے؟ گالیوں کا پلندہ، بدتمیزی کا شاہکار اور غیظ وغضب کا اظہار ۔ذرا جناب شیخ الحدیث صاحب کی زبان ملاحظہ ہو۔’’بدبخت اثری، کاش ظالم انسان تجھے ماں نے نہ جنا ہوتا‘‘ (ایک نظر :ص ۲۰۳)۔۔ تمھیں شرم و حیا کرنا چاہیے، پانی میں ڈوب مرنا چاہیے(ص ۲۲۲)۔۔ محرفین وخائنین وخادعین وغالین(ص ۱۹۱)۔۔ میاں مٹھو چبل چبل (ص ۱۶۳)