کتاب: تنقیح الکلام فی تایید توضیح الکلام - صفحہ 113
بتلایا گیا ہے کہ ان کے نزدیک آیت انصات میں قراء ت مشوشہ کی ممانعت ہے مطلق قراء ت کی نہیں اور جو قراء ت نہیں کرتے تھے توان کے نزدیک جب امام اونچی آواز سے پڑھ رہا ہو قراء ت نہیں کرنی چاہیے اور سری نمازیں اس آیت کا مصداق نہیں۔دونوں باتیں اپنے محل اور استدلال کی بنا پر ہیں اور دونوں میں تضاد نہیں۔
سینتالیسواں دھوکا
نافع بن محمود رحمہ اللہ کے بارے میں
مولانا صفدر صاحب نے حضرت عبادہ رضی اللہ عنہ کی مفصل روایت پر کلام کرتے ہوئے جو پینترے بدلے ہیں اور جس انداز سے اسے ضعیف قرار دینے کی کوشش کی ہے اس کی حقیقت توضیح الکلام میں بیان کر دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں راقم نے ایک جگہ لکھا تھا کہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے معلول کہا ہے تو نافع بن محمود رحمہ اللہ کی بناپر نہیں جیسا کہ آئندہ ہم عرض کریں گے ۔۔الخ (توضیح : ج۱ ص ۳۶۳)، ہمارے مہربان بڑی چابکدستی سے اسی حوالے کے متعلق لکھتے ہیں کہ اس کے برعکس یہ بھی توضیح (ج۱ ص ۳۸۱) میں لکھا ہے کہ شیخ الاسلام کی عبارت فغلط بعض الشامیین میں بعض شامی راویوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور وہ روایت ترمذی، ابو داؤد کی ہے جو بواسطہ مکحول عن محمود و نافع عن عبادہ مروی ہے۔ (ایک نظر: ص ۲۴۹) جس سے ڈیروی صاحب نے سمجھا کہ دوسری عبارت میں شامی راویوں کی نشاندہی میں نافع کا نام لکھا گیا ہے جب کہ پہلے نافع رحمہ اللہ کی نفی کی گئی ہے حالانکہ انھوں نے غور نہیں فرمایا۔ ہم نے ’’محمود ونافع‘‘ لکھا ہے۔ جب نافع کا متابع محمود رحمہ اللہ مذکور ہے تو غلطی نافع رحمہ اللہ کی کیسے ہوئی؟ اس لیے محض نافع کے نام سے جو غلط فہمی ہوئی اس میں وہ اپنے حواریوں کو مبتلا کرنا چاہتے ہیں۔
اڑتالیسواں دھوکاعبیدالله رحمہ اللہ بن عمرو رقی کے بارے میں
راقم نے عبیدالله بن عمرو رحمہ اللہ کے بارے میں لکھا ہے کہ ابن سعد رحمہ اللہ نے ان کی طرف وہم کی