کتاب: تلاش حق کا سفر - صفحہ 75
وضاحت: احادیث میں انگشت ِشہادت کلمئہ شہادت کے وقت اٹھانے کو کوئی صراحت نہیں لہٰذا تشہد سے لے کر آخر تشہدتک مسلسل اٹھائی جائے ، اصل سنّت یہی ہے ۔ 2حضرت نافع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’ انگشتِ شہادت اٹھانا شیطان کو تلوار یا نیزہ مارنے سے زیادہ سخت ہے ‘‘ ۔(مسند احمد) اب فیصلہ ہمیں کرنا ہے کہ شیطان کو تلوار ماریں یا اس سے دوستی کریں! 15۔ فرض نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کراجتماعی دعا کرنا: کچھ ایسا ہی معاملہ ہر فرض نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا کرنے کا بھی ہے ۔ یہ رواج صرف بر صغیر پاک و ہند میں ہی ہے اور یہ صریحاً خلافِ سنت ہے ۔ آج تک یہ لوگ اس طرح سے اجتماعی دعا پر کوئی حدیث پیش نہیں کر سکے جو کہ انکی ہٹ دھرمی اور ضد کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ اسی طرح فرض نماز کے بعد سر پر ہاتھ رکھ کر بھی چند لوگ کچھ دعا پڑھتے پائے گئے ہیں ۔ ان کا یہ عمل بھی بدعت ہے اور کسی حدیث سے قطعاً ثابت نہیں ہے ۔ در اصل جو ذکر و اذکار احادیث میں وارد ہیں اُن سے دور بھاگ کر اِدھر اُدھر ٹامک ٹوئیاں مارنا انکی عادت سی بن گئی ہے ۔ بعض لوگوں کو نماز سے سلام پھیرنے کے فوراً بعد دائیں بائیں لوگوں سے مصافحہ کرتے بھی دیکھا گیا ہے ، جو کہ ایک غیر ثابت شدہ عمل ہے ۔ 16۔نمازِ پنجگانہ اور جمعہ کی رکعتیں: چلتے چلتے ذرانمازِ پنجگانہ اور جمعہ کی رکعتوں کی تعداد کا جائزہ لیتے چلیں۔ یہ کچھ اس طرح سے ہونگی۔(دیکھیے : اگلہ صفحہ) اب ان لوگوں نے جو عشاء کی سترہ رکعتیں پکی کر رکھی ہیں اور اسی طرح دوسری نمازیں ہیں جن کا حال آپکے سامنے ہے ۔ اور بالخصوص جمعہ کے دن جمعہ کی نماز کے ساتھ احتیاطی ظہر پڑھنے کا جو رواج ہے اسکی کیا حقیقت ہے ؟ یہ کہتے ہیں کہ اگر جمعہ قبول نہ ہوا تو ظہر