کتاب: تلاش حق کا سفر - صفحہ 156
نہیں کب اﷲپاک کسے ہدایت دے دے ۔ اﷲکو ہماراکون سا عمل پسند آجائے اور وہ ہمیں سیدھے راستے پر ڈال دے ۔ میں نے آپ سے کہا تھا کہ بنگلور ہی کے عالم نہیں ، دلی سے جاکر کِسی بھی عالم کولے کر آئیں اور بتائیں کہ قرآن اور حدیث کی روشنی میں عورت گھر سے باہر تبلیغ کے لیے نکل سکتی ہے یا نہیں ۔ میں نے تو قرآن اور حدیث کا فرمان بتادیا تھا لیکن آپ کی طرف سے ابتک کوئی جواب نہیں ملا۔ اگر مولانا اپنے دین میں سچے ہیں اور اُ س پر عمل پیرا ہیں تو ہمارے خاندان میں عورتوں میں اتنی لاپرواہی ہے اور اتنی خرافات موجود ہیں اورجادو کا اتنا چکر ہے ۔ کیا مولانا نے اس بارے میں کبھی گفتگو کی ہے ۔ کیا آج تک اپنی عورت کو ہمارے گھروں تک آنے کی اجازت دی ہے ۔ جب اپنی بیوی کا معاملہ آتا ہے تو چار دیواری میں جکڑ کر رکھے ہوئے ہیں ۔ اور ہماری بیوی اور بیٹیوںکو تبلیغ کی غرض سے گھر وں سے باہر نکلنے کے لیے دعوت دے رہے ہیں ۔ آپ اپنے بچوںاور سارے رشتہ داروں کومیرے یہ دونوں ہی خطوط پڑھنے دیں ۔ اِنکی فوٹو کاپیاں بنا کر تقسیم کریں تاکہ ہر ایک کوسچے دین کا پتہ چلے جو مکہ اور مدینہ کا دین ہے اُسی پر عمل کریں نہ کہ حضرت جی صاحبان اور بزرگوں کا دین جو آپکو دیوبندی مسلمان بنارہا ہے ۔ اس سے باز آجائیں۔ پہلے آپ کہہ سکتے تھے کہ آپکو معلوم نہیں تھا۔ لیکن اﷲپاک نے آپ کو آگاہ کرنے کے لیے مجھے تیار کیا ہے ۔ جب سچی اور صحیح بات آپکو بتادی گئی ۔ اس کے باوجود اگر آپ قرآن اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرماں کو چھوڑ کر بزرگوں کی باتوں پر عمل کرتے رہے تو بس سمجھ لیں کہ اﷲپاک نے آپ کے دلوں اور دماغوں پر مہر لگا دی ہے اور قیامت تک آپکو ہدایت نصیب نہ ہوگی۔ یہ اﷲکا فیصلہ ہے ۔ اس بات کو میں قرآن و حدیث سے ثابت کرسکتا ہوں۔