کتاب: تلاش حق کا سفر - صفحہ 146
(20) اَحناف کا نماز باجماعت میں صف بندی کو اہمیت نہ دینا اور نمازیوں کا آپس میں فاصلے چھوڑ کر کھڑے ہونا اور ایک دوسرے کے ساتھ پائوں ملانے سے نفرت کرنا صحیح ، صریح، مرفوع غیر مجروح حدیث سے ثابت کردیں ۔ خوب جان لیجئے کی کتبِ فقہ حنفی کی حقیقت مقلدین کے بلند دعوؤں کے بالکل برعکس ہے ۔ فقہ کی ان کتابوں میں اس قدر بے ہودہ، غلیظ ، گمراہ کن، خودساختہ، شرمناک ، انسانیت سوز، غیر معتبر، غیر مستنداور موجب ِلعنت مسائل درج ہیں کہ شیطان بھی پناہ مانگے ۔ دین کے نام پر بے غیرتی، فحاشی اور غلاظت تقسیم کی جارہی ہے ۔ ہم ذیل میں اختصار کے ساتھ فقہ حنفی کے سمندر سے چلو بھر کر مشتے نمونہ از خروارے ، قارئین کے سامنے پیش کرتے ہیں ۔ مقصد صرف یہ ہے کہ لوگ فقہ حنفی کی اصل حقیقت کو پہچان لیں اور ’’تقلید‘‘ سے ہمیشہ کے لیے گلوخلاصی حاصل کرلیں۔ کیونکہ یہ اٹل حقیقت ہے کہ عمل بالحدیث کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ تقلید ہی ہے ۔دل پر پتھر رکھ کر یہاں پر ہم یہ چند مسائلِ فقہ حنفیہ سے نقل کرتے ہیں : (۱) مدینہ (منورہ) ہمارے (یعنی احناف کے ) نزدیک حرم نہیں ۔(درمختار) (۲) انبیاء ، اولیاء، نیک، فاسق و فاجر، زمین اور آسمان والوں کا ایمان برابر ہے اس میں زیادتی اور کمی نہیں ہوتی ۔ (شرح فقہ اکبر) (۳) بغیر ولی کے نکاح جائز ہے ۔ (قدوری۔ نیز دیکھو بہشتی زیور) (۴) مردہ عورت ، چوپائے اور نابالغ بچی سے وطی کرنے سے وضو نہیں ٹوٹتا ۔(درمختار) (۵) شراب کو معمولی جوش دے کر اس سے وضوء کرنا جائز ہے خواہ اس میں نشہ موجود ہو۔ (فتاویٰ عالمگیری) (۶) نمازی تشہد میں جان بوجھ کر گوز (پادھ) ماردے تو نماز پوری ہوجائے گی۔ (قدوری منیۃ المصلّی، شرح وقایہ، کنزالدقائق) (۷) امامت کی شرائط میں یہ بھی ہیں کہ امام خوبصورت ہو، اچھے نسب والا ہو، اچھے لباس