کتاب: تلاش حق کا سفر - صفحہ 12
پر طرح طرح کی الزام تراشی اور بہتان بازی کرنے لگے ، ہرصاحبِ نعمت محسود ہوتا ہی یعنی ہر وہ شخص جو کسی عہدہ یا منصب ، مال و دولت یا عزت ووقار کا مالک ہوتا ہے عموماً لوگ اس سے حسد ، جلن اور کڑھن محسوس کرتے ہیں ۔ حق سب سے عظیم نعمت ہے ، جن لوگوں کے پاس حق نہیں ہوتا وہ اصحابِ حق کو طرح طرح کے ناموں سے پکارتے ہیں ، ان پر الزام تراشی کرتے اور انہیں گالیاں دیتے ہیں ۔ حق کی واضح علامت کتاب و سنت ہے ، وہ لوگ جن کے پاس کتاب و سنت نہیں ہے یا ان کے پاس ان کے مذہب کی تعلیمات حق و باطل کے امتزاج کے ساتھ موجود ہیں وہ خالص اہلِ حق سے جلتے ہیں ، اسی لیے ازل ہی سے مسلمانوں کے لیے سب سے بڑی حاسد قوم یہودنصاریٰ کی ہے ، جن پر اﷲنے لعنت بھیجی ہے ، مگر اس کے باوجود مسلمانوں کے لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی خدشہ کا اظہار کیا ہے کہ ایک وقت آئے گا کہ مسلمان اپنے ملعون ومغضوب دشمن یہودونصاریٰ کی پیروی کرنے لگیں گے ، ان کے نقشِ قدم پر چلیں گے ، جیسا کہ ایک حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے : ’’تم اپنے پیشرؤں کے نقشِ قدم پر چلوگے اگر ان میں سے کوئی گوہ کے سوراخ میں داخل ہوا ہے تو تم بھی داخل ہوگے ، صحابہ کرام نے کہا: ’’اے اﷲکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !کیا یہود ونصاریٰ کے نقش قدم پر؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:توپھراورکون؟۔‘‘(بخاری: کتاب أحادیث الأنبیاء :۳۱۹۷، ۶۷۷۵،مسلم: کتاب العلم:۴۸۲۲) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ پیشین گوئی آج دنیا اپنی آنکھوں سے دیکھ رہی ہے ، یہودیوں نے اپنے انبیاء کی قبروں پر مساجد تعمیر کیں تو مسلمانوں نے بھی اپنے اولیاء وصالحین کی قبروں پر مساجد تعمیر کیں، یہود ونصاری نے داڑھی منڈوائی تو مسلمانوں نے بھی داڑھی منڈوائی ،