کتاب: تلاش حق کا سفر - صفحہ 101
تھامے رہوگے ہرگز گمراہ نہ ہوگے وہ ہیں : اللہ کی کتاب اور میری سنّت۔‘‘ میرا عمل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اِس قول پر ہے ،آپ مجھے جس نام سے پکارنا چاہتے ہیں پکارلیں تو فوراً مولانا کی زبان سے نکل پڑا:’’یہ چوں چوں کا مربّہ ہیں ۔‘‘ایک موحد کو یہ لوگ اس طرح پکارتے ہیں ۔اِس پر بھی میں خاموش رہا کیونکہ میں جانتا تھا،کسی نہ کسی طرح وہ میرے جذبات سے کھیلنا چاہتے تھے ۔اُن میں سے اور ایک نے مجھے سلفی پکارالیکن یہ کیا ہیں ؟ انہیں کے ایک بہت بڑے عالم مولانا خلیل احمد سہارنپوری کے الفاظ میں پڑھیئے : ’’جاننا چاہیئے کہ ہم اور ہمارے مشائخ اور ہماری ساری جماعت بحمداللہ فروعات میں مقلّد ہیں مقتدائے خلف حضرت امام الہمام امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت ؒکے اور اصول اور اعتقادات میں پیرو ہیں امام ابولحسن اشعری ؒاور امام ابو منصورماتریدؒکے اورطریق ہائے صوفیہ میں ہم کو انتساب حاصل ہے سلسلۂ عالیہ حضراتِ نقشبندیہ اور طریقۂ ذکریہ مشائخِ چشت اور سلسلۂ بہیہ حضراتِ قادریہ اور طریقۂ مرضیہ مشائخِ سہروردیہ رحمہم اﷲ کے ساتھ۔‘‘(المھنّد علی المفنّد یعنی عقائد علمائِ اہل ِ سنّت دیوبند،ص۲۹،۳۰) اب آپ خود فیصلہ کرلیں کہ مجھ جیسے قرآن اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کو ماننے والے کو یہ چوں چوں کا مربہ کہہ کر پکاررہے ہیں تو اُوپر لکھی ہوئی تعریف میں انکو کس نام سے پکاراجائے ۔ اگر اللہ کے فرمان کے تحت{ اَطِیْعُوْاللّٰہَ وَاَطِیْعُوْاالَّرُسُوْلَ} پر عمل کرنے کو وہ چوں چوں کا مربہ سمجھتے ہیں تو مجھے منظور ہے ۔میں انکے پاس سوالی بنکر اپنے اشکالات کے جواب طلب کرنے گیا تھالیکن وہاں پر بیٹھے دس سے زیادہ علماء مجھ سے سوالات کرنے لگ گئے تھے کئی فرضی نام لے کرکہ اہلِ حدیث اس طرح کہتے ہیں اور اس طرح لکھتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔یہ سب اس لیے کر رہے تھے کہ وہاں بیٹھے ہوئے لوگوں کو گمراہ کرنا اُنکا مقصد تھا۔ لیکن اُن کی لاعلمی پر افسوس ہورہاتھا۔وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ جو چار مشہور فقہی مذاہب کے امام ہیں ۔اگر اُن کے اقوال قرآن وحدیث سے ٹکرارہے ہوں تو ہم انہیں