کتاب: طلاق کے مسائل - صفحہ 51
یا بیوہ سے ؟‘‘میں نے عرض کیا ’’بیوہ سے۔‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’کنواری سے شادی کیوں نہیں کی وہ تیرے ساتھ کھیلتی اور تو اس کے ساتھ کھیلتا ۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر44:شوہر کی عدم موجودگی میں اس کے مال اور اس کی عزت کی محافظ نیز اپنے شوہر کی اطاعت گزار اور وفادار خاتون بہترین بیوی ہے۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ سَلاَمٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((خَیْرُ النِّسَائِ مَنْ تَسُرُّکَ اِذَا بَصَرْتَ وَ تُطِیْعُکَ اِذَا اَمَرْتَ وَ تَحْفَظُ غَیْبَتَکَ فِیْ نَفْسِہَا وَ مَالَکَ )) رَوَاہُ الطَّبْرَانِیُّ[1] (صحیح) حضرت عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’بہترین بیوی وہ ہے جس کی طرف تو دیکھے تو تجھے خوش کر دے اور جب تو کسی بات کاحکم دے تو بجا لائے اور تیری عدم موجودگی میں تیرے مال اور اپنی ذات کی حفاظت کرے۔‘‘اسے طبرانی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر45: اولاد سے محبت کرنے والی اور اپنے شوہر کے تمام معاملات کی امین خاتون بہترین بیوی ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم نِسَائُ قُرَیْشٍ خَیْرُ نِسَائٍ رَکِبْنَ الْاِبِلَ أَحْنَاہُ عَلٰی طِفْلٍ فی صِغْرِہٖ وَ اَرْعَاہُ عَلٰی زَوْجٍ فِیْ ذَاتِ یَدِہٖ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اونٹوں پر سوار ہونے والی عورتوں میں سے بہترین عورتیں قریش کی ہیں بچوں پر نہایت شفقت اور مہربانی کرنے والیاں ہیں اور اپنے شوہروں کے مال و دولت کی محافظ اور امین ہوتی ہیں۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر46:شوہر کے جنسی جذبات کا احترام کرنے والی خاتون پر اللہ تعالیٰ راضی رہتا ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہٖ مَا مِنْ رَجُلٍ یَدْعُوْ اِمْرَأَتَہٗ اِلٰی فِرَاشِہَا فَتَابٰی عَلَیْہِ اِلاَّ کَانَ الَّذِیْ فِی السَّمَائِ سَاخِطًا عَلَیْہَا حَتّٰی یَرْضَی عَنْہَا )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[3]
[1] صحیح سنن ابن ماجۃ ، للالبانی ، الجزء الاول ، رقم الحدیث 1508 [2] مشکوۃ المصابیح ، للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 3088