کتاب: طلاق کے مسائل - صفحہ 24
5 مہر اداکرنا فرض ہے نہ طے کیاجاتاہے نہ اداکیاجاتاہے 6 اعلان اور تشہیر اعلان اور تشہیر کرنا مسنون ہے نہ طے کیاجاتاہے نہ اداکیاجاتاہے 7 ولیمہ بخوشی دعوت دی جاتی ہے ولیمہ نہیںکیاجاتا 8 رخصتی عزت اور وقار کے ساتھ سسرال رخصتی ہوتی ہے عورت خود چل کر محلل کے پاس جاتی ہے 9 جہیز والدین حسب استطاعت مہیاکرتے ہیں جہیز کا تصور نہیں ہوتا 10 دلہا،دلہن کے جذبات محبت اور مسرت سے معمور نفرت اور ندامت سے معمور 11 اعزہ واقارب کی مبارک سلامت تمام اعزہ واقارب مبارک سلامت کی دعائیں دیتے ہیں ہرطرف سے لعنت اور ملامت کی جاتی ہے 12 دلہن کا بناؤ سنگھار سہیلیاں خوشی خوشی کرتی ہیں دلہن بننے کا تصورہی مفقود ہوتاہے 13 شب عروسی کا اہتمام سسرال والے بصد مسرت اہتمام کرتے ہیں سسرال کا وجود ہی عنقا ہوتاہے 14 شب عروسی دلہن کے لئے ہدیہ شوہر بصد مسرت اہتمام کرتاہے محلل پھوٹی کوڑی بھی خرچ نہیں کرتا 15 نان نفقہ شوہر کی ذمہ ہوتاہے محلل معاوضہ وصول کرتاہے ’’ مسنون نکاح ‘‘اور’’ حلالہ‘‘ میں فرق واضح ہے نکاح اتباع سنت ہے جبکہ حلالہ خلاف سنت ہے نکاح سراسر رحمت اور راحت ہے جبکہ حلالہ سراسر لعنت اور ملامت ہے نکاح سراسر عزت اور عصمت کا ضامن ہے جبکہ حلالہ سراسر زنااور بدکاری کا راستہ ہے اسی لئے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حلالہ نکالنے والے کو کرائے کا سانڈ کہا ہے ۔(ابن ماجہ)ایک دوسری حدیث مبارک ہے ’’حلالہ نکالنے اور نکلوانے والا دونوں ملعون ہیں۔‘‘ (ترمذی)حلالہ کی حرمت ویسے تو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد مبارک سے بالکل واضح ہے لیکن جو حضرات اس کے لئے حیلہ سازی کرتے ہیں ان سے پوچھا جا سکتا ہے کہ اگر